Home Solar System Urdu info Guide

 



ہوم سولر سسٹم اردو گائیڈ
Home solar system Urdu Guide
ہم آج اپنے پیارے دوستوں کو سولر سسٹم لگانا سکھائیں گےکہ کس طرح وہ اپنے  گھر کے لئے سستا سا سولر سسٹم لگا سکتے ہے جس سے وہ با ٓسانی تمام گھر روشن، ایک عدد پنکھا یا ائیر کولر، موبائل فون چارج اور بوقت ضرورت عام اے سی کرنٹ میں بھی کنورٹ کر سکتے ہیں۔ یہ سولر سسٹم مندرجہ ذیل کام سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

۱۔چھے سات انرجی سیور فلش لائٹس چلاسکتےہیں۔

۲۔ ہوا والا پنکھا یا ائیر کولر بھی ایک عدد بھی چلاسکتے ہیں۔

۳۔ موبائل فون یا ٹیب بھی چارج کر سکتے ہیں۔

۴۔ ڈی سی 12وولٹ سے چلنے والا اور بھی کوئی آلہ چلا سکتے ہیں۔

۵۔ صرف خاص ضرورت کے تحت اس ڈی سی کو اے سی انورٹر کے ذریعے  بدل کرکوئی عام بجلی والا آلا بھی چلا سکتے ہیں۔ 

اس کے لئے آپ کو مندرجہ ذیل چیزیں چاہیں ہونگی

۱۔ایک عدد سولر پینل 150واٹ

۲۔ایک عدد بیٹری 13 پلیٹ والی۔ 95 ایم اے ایچ کی ہو کم از کم۔

۳۔12 وولٹ کا پنکھا یا ائیر کولر۔

۴۔حسب ضرورت انرجی سیور جو ایسی جگہ پر لگائے جائی جہاں سے سارے گھر میں روشنی پہنچے۔نیز ڈی سی بلب ہیٹ سنگ والا بہتر ہے کیونکہ یہ دیر پا ہوتا  جس کی تصویر ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

۵۔چوڑی والے بلب ہولڈر بلب کی تعداد کے مطابق۔

۶۔ ڈیجیٹل ڈی سی وولٹ میٹر۔ قیمت ۱۵۰روپے

۷۔سولر پینل سے بیٹری تک جانے والی تار۔ ایک بلیک اور دوسرے سرخ۔ قیمت پچاس روپے فی گز سنگل۔

۸۔پنکھا چلانے کے لئے بھی موٹی تار استعمال کریں جوڈبل ہو۔ قیمت پچاس روپے فی گز ڈبل۔

۹۔اس کے علاوہ  حسب ضرورت یا کم از کم دو یا تین ہوں پلگ چاہئے۔پلگ اعلیٰ کوالٹی کے کم از کم ۲۰ ایمپیر کے ہونے چاہئے کیونکہ ڈی سی کرنٹ کی صورت میں تار اور پلگ میں سے زیادہ مقدار میں ایمپئیر گزرنے ہوتے ہیں اس لئےیہ چیزیں ہلکی ہونے کی صورت میں جل کر خراب ہو جاتی ہیں۔

۱۰۔ ایک عدد 20 ایمپیر یا اس سے زیادہ کرنٹ والا سوئچ جس سے سولر کے کرنٹ کو بیٹری سے منقطع کیا جا سکتا ہے۔

۱۱۔ دو عدد چونڈیا ں بیٹری کے لئے۔

۱۲۔ انرجی سیور فلیش بلب کے لئے نسبتا کم  ایمپیر کی تار بھی استعمال کی جا سکتی ہے جو کم از کم ۱۰ روپے فی گز کے حساب سی آسکتی ہے۔

۱۳۔وال کلپ تار کو دیوار کے ساتھ ساتھ لے کر جانے کے لئے۔
نوٹ۔ کچھ حضرات سولر پینل کے ساتھ چارج کنٹرولر استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ میں اس کے حق میں نہیں ہوں۔ اس کی وجہ یہ  ہے کہ پلیٹ بیٹری کو اپنے حساب سے فل چارج کرتی ہےجو پتہ نہیں ہوتی بھی ہے کہ نہیں  پھر کرنٹ روک دیتی ہے کہ اب بیٹری فل ہے پھر پنکھا چلنے کے بعد دوبارہ چارجنگ شروع کرتی ہے پھر بند۔ اور یہ چکر مسلسل چلتا ہے جس سے بیٹری کی عمرمیں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ جبکہ مینول طریقے سے ایک دفعہ چارج ہونے کے بعد جب ہم بٹن بند کردیتے ہیں تب بیٹری سسٹم سے علیحدہ ہوجاتی ہے اورنہ ڈسچارج ہوتی ہے اور نہ چارج۔اور رات کو ہی استعمال میں آتی ہے۔ویسے بھی بیٹری کی چارج ہونے کی تعداد تین سو سے پانچ سو مرتبہ ہے۔ چاہے آپ اس کو چھے ماہ میں ہی ختم کر دیں یا پانچ سال استعمال کریں۔ یہ آپ پر منحصر ہے۔

  اب میں آپ کو ان سب کے کنکشن کرنے سکھاوٗں گا کہ کس طرح آپ نے ان سب کے کنکشن کرنے ہیں۔ تصویر ملاحظہ کریںَ
آپ کو اپنے سولر سسٹم کو اس نقشے کے مطابق ترتیب دینا ہوگا۔

یہاں میں اس کی وضاحت کر دیتا ہوں۔
سب سے پہلے کرنٹ سولر پیٹ سے سیدھا بیٹری میں آئے گا اور بیٹری کو چارج کرے گا۔ راستے میں ایک بٹن بھی ہے تاکہ بیٹری مکمل چارج ہونے پر اوور چارجنگ سے بچنے کے لئے کرنٹ کو بند بھی کیا جا سکے۔بیٹری سے ذرا اوپر ایک ڈیجیٹل وولٹ میٹر بھی ہے جس سے ہیں یہ پتہ چل سکتا ہے کہ بیٹری کتنی چارج ہو چکی ہے۔ 14 وولٹ سے کرنٹ اوپر جانے پر بیٹری کو مکمل چارج سمجھا جاتا ہے اور 14.4 سے کرنٹ کسی صورت زیادہ نہیں ہونا چاہیےآپ اسی وولٹیج پا جاکر بٹن بند کردیں گے۔ ورنہ بیٹری گیسنگ شروع کردے گی۔ (نوٹ؛ لیڈ ایسڈ بیٹریاں بڑی سخت جان ہوتی ہیں اور یہ اوور چارجنگ سے جلدی متاثر نہیں ہوتیں۔ اس لئے اگر کبھی بیٹری اوور چارج بھی ہوجائے  تو کچھ نہیں ہوتا۔)
 اب بیٹری سے پلگ لگائیں گے تاکہ ان میں سوئچ لگا کر کرنٹ حاصل کیا جا سکے۔ یہ پلگ آپ کے اپنی ضرورت کے مطابق لگانے ہونگے۔ آپ بغیر پلگ کے ویسے بھی تاریں لگا سکتے ہیں۔  ایک پلگ سوئچ سے پہلے بھی لگائیں تاکہ جب دوپہر کو بیٹری مکمل ہوجائے تو پنکھا چلانے کے لئے بیٹری نہیں بلکہ سولر پینل کو استعمال کیا جاسکے۔

نوٹ: ہر چیز کو ڈائریکٹ سولر پلیٹ پر نہیں چلایا جا سکتا کیونکہ دوپہر کو سولر پلیٹ20 وولٹ تک کا کرنٹ دیتی ہے جس سے یہ چیزیں جل بھی سکتی ہیں۔ البتہ جو پنکھے یہ برداشت کی صلاحیت رکھتے ہوں انہیں استعمال کر سکتے ہیں۔

بیٹری کے لئے احتیاطی تدابیر

۱۔ بیٹری کو 12 وولٹ کی کہا جاتا ہے لیکن مکمل چارج ہونے پر یہ 13 یا 14 وولٹ نکالتی ہے۔

۲۔لوڈ ڈالنے پر بیٹری کی وولٹیج گر جاتی ہے جو کہ ایک نارمل چیز ہے۔

۳۔بیٹری کا پانی ہر پندرہ دن  کے بعد چیک کرنا چاہیے اگر پانی کم ہو تو اس میں پانی ڈالنا چاہئے

۴۔بیٹری میں کبھی بھی الیکٹولائٹ یعنی تیزاب نہیں ڈالنا چاہیے ورنہ بیٹری خراب ہو جائے گی۔

۵۔بیٹری کو نہ زیادہ چارج کریں اور نہ خالی رہنے دیں اس سےبیٹری کی زندگی کم ہو جاتی ہے۔

۶۔بیٹری کی لمبی عمر کے لئے ہمیشہ بیٹری کو چارج حالت میں رکھیں اور مکمل ختم ہونے سے پہلے ہی چارج کر لیں۔ بیٹری کا کم چارج کرنا یا ڈسچارج کرکے چھوڑنا  اور سارا کرنٹ نکال لینا بیٹری کی زندگی لے لئے زہر قاتل ہے۔

۸۔ جب بھی بیٹری کا کرنٹ کم ہو فوراََ اسے دوبارہ مکمل چارج کریں تاکہ سلفیشن کی وجہ سے بیٹری کی عمر کم نہ ہو جائے۔

۸۔بیٹری کو 11.5 پر ڈسچارج سمجھا جاتا ہے۔

۹۔ بیٹری کو معتدل ردجہ حرارت پر رکھیں۔

۱۰۔ بیٹری کے دونوں ٹرمینلز کو غلطی سے بھی نہ ملنے دیں۔

۱۱۔ سولر پینل سے موٹی تار بیٹری تک ڈالیں تاکہ پتلی تار کی وجہ سے کرنٹ ضائع نہ ہو۔ ڈی سی کرنٹ کا اصول اے سی جیسا نہیں ۔ تار کی زیادہ لمبائی اور کم موٹائی دونوں کرنٹ راستے میں ہی ضائع کردیتے ہیں۔اس کی وجہ جاننے کے لئے آپ کو الیکٹریکل انجنئرنگ پڑھنی ہوگی۔ورنہ ہم نے بتایا اور آپ مان جائیں۔

۱۲۔ بلب فلیش کے لئے کم موٹائی کی تار استعمال کی جاسکتی ہے۔

۱۳۔ کوشش کریں کے سولر پینل اوربیٹری کا فاصلہ کم سے کم ہو۔

۱۵۔سولر پیبل کو مضبوطی سے باندھ دیں تاکہ آندھی سے سولر پلیٹ اڑ نہ جائے اس کے لئے میرا مشورہ  ایک پلیٹ والے کے لئے تو سٹینڈ کا نہیں ۔ ایک پلیٹ والے حضرات ایک بوری لیں اس میں دس بیس انیٹیں جوڑیں جیسے نو انچی کی دیوار ہوتی ہے اور سولر پلیٹ کو اس کے اس کے اوپر رکھ دیں۔ اور سکے بعد بوری کو آگے سے اچھی طرح بند کردیں  اور پلیٹ کو کسی لوہے کی تار سے اچھے طرح سے اس کے ساتھ ہی باندہ دیں۔ پلیٹ کو کچھ نہیں ہوگا ان شا اللہ۔ اس کے لئے آپ خود بھی تسلی کریں ڈسکوری چینل والوں کی طرح کی پلیٹ کو کسی طرف سے بھی خطرہ تو نہیں ہے۔ تھیلا استعمال نہ کریں کیونکہ گرمی کی صورت میں تھیلا خراب ہو جاتا ہے جبکہ بوری دھوپ برداشت کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ 
۱۶۔سولر پینل کو بھی شارٹ سرکٹ نہ ہونے دیں ورنہ پلیٹ کے سیل جل جائیں گے اور اس کا کرنٹ کم ہو جائے گا۔ جلے ہوئے سیل آپ کو نظر آجائیں گے۔ کیونکہ ان کا رنگ قدرے تبدیل ہو جاتا ہے۔
۱۶۔گرم علاقے جیسا کے پاکستان کے جنوبی علاقے ہیں ان کے لئے پولی کرسٹلائن کے سولر پینل مناسب ہیں جبکہ شمالی علاقے جہاں درجہ حرارت کم ہو تا ہے مونو کرسٹلائین بہتر ہیں۔

۱۷۔ پولی کرسٹلائین کے سیل ہلکے نیلے جبکہ مونو کرسٹلائین کے سیل کالے ہوتے ہیں۔

۱۸۔بیٹری مکمل چارج ہونے پر سولر کا سوئچ آف کردیں۔ بیٹری کا 14.4 سے زیادہ چارج نہ کریں۔ اگرچہ سوئچ بند کرنے کے بعد بیٹری اپنی وولٹیج کم کرلے۔
۱۹۔جوں ہی آپ سولرپینل والا سوئچ بند کریں گے تو وولٹیج گرے گی اور یہ تقریباََ ایک وولٹ  یا اس سے کچھ زیادہ بھی گرسکتی ہے ،یہ نارمل چیز ہے۔
 یہاں پر مختلف تصاویر دکھائی جا رہی ہیں جس میں اسی طریقے سے بنے ہوئے سولر پینل کامیابی سے چل رہے ہیں۔ ہم نے  بہت سے لوگوں اور ایہ سسٹم انسٹال کرکے دئیے ہیں اور سب لوگ ان سے سو فیصد مطمئن ہیں۔ اس سسٹم کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور  اس سے آپ کے بجلی کے بل میں بھی کافی کمی ہوگی۔ اگر آپ یہ سسٹم لگوانا چاہیں اور آپ کو اس کی سمجھ نہ آئے تو ہم آپ کی سروس کے لئے حاضر ہیں۔

No comments:

Post a Comment