Friday, January 7, 2022

How Microphone works & what is Dynamic Mic and Condenser Mic


ناظرین اس وڈیو میں ہم سمجھیں گے کہ ایک  مائکروفون یا مائک کس طرح سے کام کرتا ہے۔ اور مائک کی کتنی اقسام ہیں۔ اورکس طرح کا مائک کس طرح کام کے لئے مناسب ہے۔

سب سے پہلے ہم یہ سمجھیں گے کہ مائک دو طرح کے ہوتے ہیں۔

ایک ڈائنامک مائیک

اور دوسرا  کنڈنسر مائیک۔

آیئے پہلے ڈائنامک مائک کو سمجھتے ہیں۔

ڈائنامک مائیک درحقیقت ایک سپیکر ہی ہوتا ہے۔ جیسے الیکٹریکل سگنل ملنے پر سپیکر آواز پیدا کرتا ہے۔ ایسے ہی  آواز کے سگنلز ملنے پر ڈائنامک مائک الیکٹریکل سگنل پیدا کرتا ہے۔ جب آواز کے سگنل مائک کے ڈایافرام سے ٹکراتے ہیں تو ڈایافرام سے جڑی کوائیل کے میگنٹ کے اوپر آگے پیچھے حرکت کرنے سے آواز کے  الیکٹریکل سگنل  پیدا ہوتے ہیں۔

آئے ایک ڈائنامک مائک کو کھول کر اس کے اندر کی چیزوں کو سمجھتے ہیں۔

سب سے پہلے اس کے کور کو اتارتے ہیں۔

تو اس کے نیچے ہمیں اس کا میگنیٹ نظر آتا ہے۔

آئے میگنیٹ کو اتارتے ہیں۔ تو اس کے نیچے ہمیں مائک کا کوائیل نظر آتا ہے۔ کوائل کی دونوں تاریں کاٹ کر اسے بھی باہر نکالتے ہیں۔ تو اس کے نیچے ہمیں مائک کا ڈایا فرام نظر آتا ہے۔ دراصل ڈائنامک مائیک اور سپیکر ایک ہی چیز کے  ان کی جگہ کے حساب سے دو نام ہیں۔

آئے اب مائک کی دوسری قسم کو سمجھتے ہیں۔ یہ کنڈنسر مائکروفون   یا کپیسٹر  مائکروفون ہے۔

کنڈنسر مائک کے کام کرنے کا اصول ڈائنامک  مائک سے بالکل مختلف ہے۔

دیکھئے جب بھی کسی بھی میٹل کی دو پلیٹوں پر پازٹیو اور نیگٹیو کرنٹ چھوڑا جائے تو پازٹیو ٹرمینل پر پازٹیو چارج اور نیگٹو ٹرمینل پر نیگٹیو چارج سٹور ہوجاتا ہے۔ جوں جوں یہ پلیٹیں ایک دوسرے کے  قریب آتی جاتی ہیں۔ چارج کی مقدار بھی بڑھتی جاتی ہے۔

کنڈنسر مائک بھی ٹھیک اسی طرح سے کام کرتا ہے۔ میٹل کی دو پلیٹیں ایک دوسرے کے بہت ہی نزدیک ہوتی ہیں۔ جس میں سے اوپر والی پلیٹ لچک دار ہوتی ہے جس سے یہ آگے پیچھے حرکت کر سکتی ہے۔

جب کوئی شخص بولتا ہے تو اس کی آواز کی لہریں اوپر والی پلیٹ کے ڈایافرام سے ٹکراتی ہیں۔ جس سے ان دو پلیٹوں کا درمیانی فاصلہ کم زیادہ ہوتا ہے۔ جس سے ان کے الیکٹریکل چارج میں تبدیلی ہوتی ہے۔ جس کے نتیجے میں الیکٹرونز کے بہاؤ  کے راستے میں خلل واقع ہوتا ہے۔جس کو بطور آواز کے سگنلز لیا جاتا ہے۔

آئیے ایک کنڈنسر مائک کو کھول کر دیکھتے ہیں۔ یہ ہمارے پاس ایک کنڈنسر مائک ہے۔  سب سے ہم اس  کا ڈسٹ پروٹیکٹیو کور اتارتے ہیں تو ہمیں اس کا ڈایا فرام نظر آتا ہے۔  آئے اب پیچھے سے مائک کو کھولتے ہیں۔

اب اس میں سے وائس سینسٹو ڈایا فرام باہر نکالتے ہیں۔  یہ اس کا ڈایا فرام ہے  ۔جو کہ ماحول سے آواز کے سگنلز کو محسوس کرتا ہے۔ اور یہ وہ رنگ ہے جو دونوں پلیٹوں کا  آپس میں فاصلہ رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتاہے۔

ایک مائک کے اندر سب سے پہلے نیچے والی پلیٹ ہوتی ہے۔ اس کے اوپر ایک پلاسٹک کا رنگ ہوتا ہے ۔ اور رنگ کے اوپر ڈایا فرام ہوتاہے۔ ان سب چیزوں کو ایک باکس کے اندر محفوظ رکھا جاتاہے۔   

آئے اب سمجھتے ہیں کہ دونوں مائک کی کیا کیا خوبیاں اور خامیاں ہیں۔

ڈائنامک مائک تمام فری کونسی کی آوازیں نہیں سن سکتا اور اس کے علاوہ ماحول میں موجود مدھم آوازوں کو محسوس کرنے میں بھی اچھا نہیں ہے۔ہمیں اس مائک کو منہ کے بالکل پاس لاکر بولنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آؤٹ ڈور رش والی جگہوں اور خطابات کرنے کے لئے اچھا ہے۔ کیونکہ یہ اردگرد کے شور کو محسوس کرنے میں اتنا اچھا نہیں ہے۔

اس کے برعکس  کنڈنسر مائک  وسیع فریکونسی کی آوازروں کو محسوس کرسکتا ہے۔ اس کے ذریعے ریکارڈ کی گئی آواز میں ڈیٹیلز زیادہ اور کوالٹی صاف ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کنڈنسر مائک سٹوڈیوز اور کنٹرولڈ اینوائر منٹ کے اندر استعما ل کیا جاتا ہے ۔ اس کے علادہ یہ مائک الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ سے بھی کم متاثر ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ ڈیجیٹل آلات مثلا موبائل فون اور دیگرالیکڑومیگنیٹک  آلات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

امید ہے کہ مائیک کے متعلق آپ کو مفید معلومات ملی ہونگی۔

بہت شکریہ دیکھنے گا۔

برائے مہربانی پسندیدگی کی صورت میں وڈیو کو لائیک کردیں۔ اور اس طرح کی مزید معلوماتی وڈیو دیکھنے کے لئے ماجد گورایہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائیب کرلیں۔


No comments:

Post a Comment